BREAKING NEWS

سورة الاٴنبیَاء بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ اقْتَرَبَ لِلنَّاسِ حِسَابُهُمْ وَهُمْ فِي غَفْلَةٍ مُعْرِضُونَ ‏ ‏ لوگوں کا حساب (اعمال کا وقت) نزدیک آپہنچا ہے اور وہ غفلت میں (پڑے اس سے) منہ پھیر رہے ہیں

عبداللہ امانت محمدی کے اقوال تیسری قسط

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرّٰحَیْمَ


v  علم پھیلانے والا طالب علم، عالم کہلاتا ہے۔
v  لوگ حق سے زیادہ شخصیت کو دیکھتے ہیں ۔
v  رحمٰن کی رحمت سے نا امید وہی ہوتے ہیں جو لوگوں پر رحم نہیں کرتے ۔
v  مکار سے لڑائی اس کے مقاصد کو پورا کرنے کے مترادف ہے ۔
v  کسی کو اپنا مختاج نہ سمجھو کیونکہ جب تم نہیں ہو گے تو وہ کس کا مختاج ہو گا ؟
v  خوش نصیب لوگ ہی سالوں میں صدیوں جتنا کام کرتے ہیں۔
v  جو واقعات سے نہیں سیکھتے وہ غافل ہیں اور تجربات سے نہیں سیکھتے وہ جاہل ہیں ۔
v  حوصلہ افزائی اور حوصلہ شکنی سے انسان اپنی منزل کے لیے مزید محنت کرتا ہے۔
v  کوئی تم پر احسان کرئے تو شکریہ ادا کرو اور اگر تم کسی پر احسان کرو تو شکرے کی طلب نہ رکھو ۔
v  جو خود کچھ نہیں کر سکتے وہ کرنے والوں کے رستے میں روڑے اٹکاتے ہیں ۔
v  کسی چیز کا احساس اسے حاصل کرنے پر دلالت کرتا ہے۔
v  دماغ کی طاقت بازو کی طاقت سے کئی گنا زیادہ ہوتی ہے۔
v  بے وقوف جگہ بدلنے سے سمجھدار نہیں بنتا۔
v  ظلم کرنا اور کروانا پسند نہیں کرنا چاہیے۔
v  جس طرح دنیاوی تعلیم سے غفلت برتنے والے دنیا میں پریشان ہوتے ہیں اسی طرح دینی تعلیم سے غفلت برتنے والے دنیا و آخرت میں پریشان ہوتے ہیں ۔(جاری ہے)

عبداللہ امانت محمدی کے اقوال تیسری قسط عبداللہ امانت محمدی کے اقوال تیسری قسط Reviewed by Unknown on 19:53 Rating: 5

No comments:

Sora Templates